1 y ·Tradurre

اپنی مرضی کے کہاں اپنے سفر کے ہم ہیں
رخ ہواؤں کا جدھر کا ہے ادھرکے ہم ہیں
وقت کے ساتھ ہے مٹی کا سفر صدیوں سے
کس کو معلوم ہے کہاں کے ہیں کدھر کے ہم ہیں
چلتے رہتے ہیں کہ چلنا ہے مسافر کا نصیب
سوچتے رہتے ہیں کس راہ گزر کے ہم ہیں
(ندا فاضلی)
یہ کل شام کا خوبصورت منظر ہے ۔ پہاڑوں کے دامن میں ضلع بٹگرام کا یہ ٹکڑا شب کی تاریکی سے پہلے مجھ پر بجلیاں گرا رہا تھا۔ سبز گندم اور سرسوں کے لہلہاتے کھیت وجہ سکون جاں بن رہے تھے اور میں وقت کی دقت کے باوجود بھی ایک لمحے کیلئے جم سا گیا تھا۔

image
image