سو اک روز کیا ہوا وفا پہ بحث چھِڑ گٸ میں عشق کو امر کہوں وہ میری ضد سے چِڑ گٸ میں عشق کا اسیر تھا وہ عشق کو قفس کہے کہ عمر بھر کے ساتھ کو بد تر از ہوس کہے
نا اس کو مجھ پہ مان تھا نہ مجھ کو اس پہ زعم تھی جب عہد ہی کوٸ نہ ہو تو کیا غم شکستگی سو اپنا اپنا راستہ ہنسی خوشی بدل دیا وہ اپنی راہ چل پڑی میں اپنی راہ چل دیا
بھلی سی اک شکل تھی بھلی سی اس کی دوستی اب اسکی یاد رات دن نہیں، مگر کبھی کبھی۔۔۔۔۔۔
پسند
تبصرہ
بانٹیں
مزید پوسٹس لوڈ کریں۔
ان فرینڈ
کیا آپ واقعی ان دوستی کرنا چاہتے ہیں؟
اس صارف کی اطلاع دیں۔
پیشکش میں ترمیم کریں۔
درجے شامل کریں۔
اپنے درجے کو حذف کریں۔
کیا آپ واقعی اس درجے کو حذف کرنا چاہتے ہیں؟
جائزے
اپنے مواد اور پوسٹس کو بیچنے کے لیے، چند پیکجز بنا کر شروع کریں۔ منیٹائزیشن
بٹوے کے ذریعے ادائیگی کریں۔
ادائیگی کا انتباہ
آپ اشیاء خریدنے والے ہیں، کیا آپ آگے بڑھنا چاہتے ہیں؟
Dana T
تبصرہ حذف کریں۔
کیا آپ واقعی اس تبصرہ کو حذف کرنا چاہتے ہیں؟